عٌروج فیاض احمد
@UroojFayyaz
اٌداس کر گئ پہلی ھی جنوری اب کے ۔۔ آدرش_کیفے
@UroojFayyaz لفظ ھونٹوں سے چھِن گئے سارے میری گویائ اس کے ساتھ گئ 🌹عنیزہ مسعود🌹 لفظ بہن لفظ ماں دونوں تین ھی حروف سے مل کر شائید اس لئے بنے کہ نام دو مگر رشتہ ایک ھی ایسا رشتہ کہ جس میں خاموش قربانیوں بے لوث محبتوں بے غرض چاھتوں اور عقیدتوں کا جہانِ لا محدود آباد ھو
بھول سکتا ہے انہیں کوئی بھی ایسے کیسے رفتگاں دل میں بسا کرتے ہیں کیسے کیسے جان لے کر بھی اگر خوش نہیں ہونے والا کوئی بتلائے وہ پھر مانے گا ویسے کیسے ہنستے ہنستے وہ جدائی کو بھی سہہ جائے گا زندہ رہ پائیں گے لیکن مرے جیسے کیسے #وصی_شاہ #اردو_زبان
youtu.be/hbC0o5IC9AA?si… ہم تو رات کا مطلب سمجھیں خواب، ستارے، چاند، چراغ آگے کا احوال وہ جانے جس نے رات گزاری ہو ❤️❤️
آجکی رات بہت راتوں کے بعد آئی ہے 🖤🖤 youtu.be/hbC0o5IC9AA?si…
درخت بننے کا مطلب صرف سایہ دینا نہیں دھوپ سہنا بھی ہے پھل تو سب کو یاد رہتے ہیں مگر جڑوں کی پیاس اور تنے کی دراڑیں کوئی نہیں دیکھتا موسم بدلتے ہیں بہار میں خوشی خزاں میں خاموشی کا طعنہ ہر جھڑتے پتے کے ساتھ ایک بوجھ بھی دل سے گرا دینا چاہیے ورنہ توقعات کا بوجھ شاخوں کو توڑ دے🙏🏻
درخت کا پھل کھانے کے سب شوقین ہیں لیکن درخت کو پالنے والے آٹے میں نمک کے برابر ہوتے ہیں۔ سو اگر زندگی میں درخت بننا قبول کر ہی لیا ہے تو ہر موسم میں توقعات کو بھی پتوں کی طرح گرانا بھی سیکھ لیں ورنہ زندگی نہیں گزرے گی۔
زندگی کے پچھلے دروازے سے سیلمانی ٹوپی پہن کر اچانک غائب جانے والے کبھی کہیں دیکھائی تھوڑی دیتے ہیں وہ تو بس سنائی دیتے ہیں وہ بھی کبھی کبھار سرگوشیوں کی صورت ۔۔۔۔ ان کے چہرے کب کسی کو یاد رہتے ہیں لیکن سچ یہی ہے کہ وہ موجود ہوتے ہیں اپنی تمام توانائی و رعنائی کے ساتھ فرق بس
اس کے شہر کی جانب جانے والے سب رستے مسدود تھے اس نے چاروں جانب نظر دوڑائی شاید کوئی واپسی کا نشان باقی ہو ۔۔۔ لیکن سب گم تھا، اس نے تھک کر آنکھیں بند کر لیں اور اک پل میں وہ وہاں تھی جہاں دھوپ دیواروں سے ڈھل رہی تھی، دالان میں رکھا تحت ، اس پر پڑا اس کا کالج بیگ ، یونیفارم
وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے ایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیے موسم گل مرے آنگن میں ٹھہر جائے گا کلام پروین شاکر آواز و پیشکش عٌروج فیاض احمد
درخت کا پھل کھانے کے سب شوقین ہیں لیکن درخت کو پالنے والے آٹے میں نمک کے برابر ہوتے ہیں۔ سو اگر زندگی میں درخت بننا قبول کر ہی لیا ہے تو ہر موسم میں توقعات کو بھی پتوں کی طرح گرانا بھی سیکھ لیں ورنہ زندگی نہیں گزرے گی۔
سوہنیا وے کیویں دھوواں کھیساں نوں۔۔۔ وے کیویں دھوواں کھیساں نوں۔۔۔ جنہاں دیاں لاہ کے بکلاں، ٹر گئیوں پردیساں نوں۔۔۔ 💔
واہ نی مائیں تیریاں یاداں
اب جو آۓ ہو تو ٹھہرو کہ کوئ رنگ کوئ رت کوئ شے ایک جگہ پر ٹھہرے ۔۔۔ @kashifch ❣️ آپ کو سننا گویا فیض کو سننا اور محسوس کرنا تھا آپ کا ذوقِ سخن سلامت آپ کی بے حد بے حد مشکور ❣️🙏
x.com/i/spaces/1mrGm…
دوستی کا پیمانہ طے کر لینا انتہائی احمقانہ طرزِ عمل ہے۔۔۔ دوستی کا معیار مربوط رابطے کی بجائے وہ حمیت ہے جو ہماری عادات و اطوار سے کسی کے لئے جھلکتی ہے۔ جس کی بدولت ہمارے اندر کی تلخی مدھم ہو جاتی ہے اور مثبت توانائیاں عیاں ہو جاتی ہیں۔۔۔ عکسِ بے جا
کچھ تحریریں ایسی ہوتی ہیں جن کے الفاظ روح میں اتر جاتے ہیں۔ وہ فقط جملے نہیں فن پارے ہوتے ہیں کہ جس میں تخلیق کار ہر لفظ کو تراشتا ہے ہر خیال کو اتنی نفاست سے پیش کرتا ہے کہ وہ قاری کے دل میں گھر کر جائے۔ ایسی تحریر کا انتظار بھلے کتنا بی طویل کیوں نہ ہو، ہمیشہ قابلِ قبول ہوتا ہے
تینوں کی لگدا اے میرا جئ لگدا اے؟ آج کل دکھ وی مینوں گھر دا جی لگدا اے #اردو_زبان
کبھی کبھی خود کو خزاں کا موسم بنا لیا کریں اور اپنے اندر کی ہر اُس چیز کو جَھڑنے دیں جو آپکو تکلیف دیتی ہے تاکہ بہار کے لیے جگہ بن سکے #اردو_زبان
جو شخص ظرف کی دولت سے مالامال رہا وہ پتھروں میں بھی یاقوت کی مثال رہا طیب ✍️ #اردو_زبان
تھا جو پتھر کا دور ، اچھا تھا لوگ پتھر کے نہیں ہوتے تھے وسیم کھتری #اردو
ہم بھی دریا ہیں ہمیں اپنا ہنر معلوم ہے جس طرف بھی چل پڑے, راستہ ہو جاے گا
کل اور آئیں گے نغموں کی کھلتی کلیاں چننے والے مجھ سے بہتر کہنے والے تم سے بہتر سننے والے ہر نسل اک فصل ہے دھرتی کی آج اگتی ہے کل کٹتی ہے جیون وہ مہنگی مدرا ہے جو قطرہ قطرہ بٹتی ہے آپ کے اندازِ سخن کے کیا ہی کہنے ❣️ @kashifch
میں پل دو پل کا شاعر ہوں۔۔۔۔ ساحرؔ