Naeem Zarrar
@naeemzarrar
Poet - Writer - Businessman - member of Charity groups - working for Education & Marriages of Orphan Daughters & helping Teenage Cancer Patients
ﷺ کتابوں میں ہوتے فسانے میں ہوتے اگر ہم بھی تیرے زمانے میں ہوتے ترے اک اشارے تری اک صدا پر دل و جان تجھ پہ لٹانے میں ہوتے ہم آنکھیں بچھاتے ترے راستوں میں تری خاکِ پاء کے خزانے میں ہوتے کہ طائف کو ہم بھی ترے ساتھ جاتے ترے دشمنوں کے نشانے میں ہوتے لگا دیتے دل اپنا دیوار و در…
گئے برس میں کوئی کام تک نہیں آیا اِسی لئے مجھے آرام تک نہیں آیا ستم تراش ترا ہر نیا ستم پیہم مجھی پہ ٹوٹا ترا نام تک نہیں آیا ذرا سی دیر کو آتا، بھرم تو رکھ لیتا پڑا جو وقت وہ دو گام تک نہیں آیا #نعیم_ضرار @naeemzarrar
By @naeemzarrar لازم ہے کہ یہ ہو گی مگر دیر سے ہو گی ہو گی شبِ ظلمت کی سحَر دیر سے ہو گی اِس میں میرے عیسیٰ کا کوئی نقص نہیں ہے کُوفی ہُوں، دوا زُود اثر دیر سے ہو گی فرعون کو مل سکتا ہے نِروان کا رستہ لیکن اُسے موسیٰ کی خبر دیر سے ہو گی اُس پر ہے عیاں میرے دلِ زار کی حالت سو…
اُس پر ہے عیاں میرے دلِ زار کی حالت سو نظرِ کرم اُس کی اِدھر دیر سے ہو گی۔۔۔ @naeemzarrar
لازم ہے کہ یہ ہو گی مگر دیر سے ہو گی ہو گی شبِ ظلمت کی سحَر دیر سے ہو گی اِس میں میرے عیسیٰ کا کوئی نقص نہیں ہے کُوفی ہُوں، دوا زُود اثر دیر سے ہو گی فرعون کو مل سکتا ہے نِروان کا رستہ لیکن اُسے موسیٰ کی خبر دیر سے ہو گی اُس پر ہے عیاں میرے دلِ زار کی حالت سو نظرِ کرم اُس کی…
لازم ہے کہ یہ ہو گی مگر دیر سے ہو گی ہو گی شبِ ظلمت کی سحَر دیر سے ہو گی اِس میں میرے عیسیٰ کا کوئی نقص نہیں ہے کُوفی ہُوں، دوا زُود اثر دیر سے ہو گی فرعون کو مل سکتا ہے نِروان کا رستہ لیکن اُسے موسیٰ کی خبر دیر سے ہو گی اُس پر ہے عیاں میرے دلِ زار کی حالت سو نظرِ کرم اُس کی…
لازم ہے کہ یہ ہو گی مگر دیر سے ہو گی ہو گی شبِ ظلمت کی سحَر دیر سے ہو گی اِس میں میرے عیسیٰ کا کوئی نقص نہیں ہے کُوفی ہُوں، دوا زُود اثر دیر سے ہو گی فرعون کو مل سکتا ہے نِروان کا رستہ لیکن اُسے موسیٰ کی خبر دیر سے ہو گی اُس پر ہے عیاں میرے دلِ زار کی حالت سو نظرِ کرم اُس کی…
کِیا ہے صبر اِسے شاد دیکھنے کے لیے دل خراب کو آباد دیکھنے کے لیے امیرِِ شہر نے بستی اجاڑ ڈالی ہے بس ایک شخص کو برباد دیکھنے کے لیے سنا ہے ظلم سے پھر مر گئے کئی شہری صحافی جائیں گے تعداد دیکھنے کے لیے عَدُو سے کہہ دو کہ سُولی پہ جھول جائیں گے ہم اپنے بچوں کو آزاد دیکھنے کے لیے…
اِس کھیل میں اب میرا مخالف ہے پریشان مرشد میرا کپتان ہے مرشد میرا کپتان اک قائدِ اعظم نے دلایا تھا ہمیں دیس اک رہبرِ اعظم نے دلائی ہمیں پہچان تاریخ بتاتی ہے کہ چپ چاپ سا مظلوم سویا ہوا طوفان ہے سویا ہوا طوفان اب قوم کے ہر دل سے نکلتی ہوئی آواز عمران ہے عمران ہے عمران ہے عمران…
ہم کوفہ مزاجوں سے بھرے دیس میں پھر سے شاید ہی کوئی آئے گا عمران سا ہو کر نعیم ضرار
جب ادبی قبیلے کے "بڑے لوگوں" نے چپ سادھ لی تو نوشی گیلانی صاحبہ نے اپنی آواز بلند کر لی۔ ہمارا قلم کبھی خاموش نہیں ہوا۔ کسی صلہ و ستائش کی تمنا کے بغیر کہا اور لکھا۔ جس طَور میں مشکل تھا اُسی طَور سے لکھا جب لکھا بہت کھل کے بڑے شور سے لکھا لازم ہے کہ سب اہلِ وطن دیں گے گواہی جب…
ھر انقلاب کے کچھ خاموش سپاھی ھوا کرتے ھیں۔۔۔۔ جن کو قومیں دیر تک سلام پیش. کرتی ھیں
ھر انقلاب کے کچھ خاموش سپاھی ھوا کرتے ھیں۔۔۔۔ جن کو قومیں دیر تک سلام پیش. کرتی ھیں
جلسہ بینر دیکھ کے لگتا ہے کہ ۔۔ میرے اور نعیم ضرار صاحب کے علاوہ باقی سب کی تصویریں ہیں 😊
جو مقتدر ہیں شبِ مختصر سے ڈرتے ہیں یہ روشنی کے مخالف، سَحَر سے ڈرتے ہیں یہ کس اسیر کو لائے ہیں یہ قفَس والے کہ آج اپنے ہی دیوار و در سے ڈرتے ہیں بغیر نام لیے جس کا ذکر لازم ہے یہ سب اُسی سے اُسی نام وَر سے ڈرتے ہیں اُسی سے گرم ہے بازارِ منفعت ان کا اُسی یگانہ و دیوانہ سر سے…
مؤرخ لکھے گا کہ؛ ایک اسلامی قلعہ تھا جہاں عین کے بغیر عدلیہ تھی جو عین کے بغیر عظمیٰ اور عین کے بغیر عالیہ کہلاتی تھی۔ جو عین کے بغیر عزت پر نازاں تھی۔ جس کا کام عین کے بغیر عدل تھا اور اُس میں ایسے مطمئن جَس+ ٹَس تھے جو انصاف کی عین غین ہونے پر بھی ٹَس سے مَس نہیں ہوتے تھے۔
عدُو کے سامنے مَیں آخری رکاوٹ ہُوں نشانہ مَیں نہیں اُس کا، ہماری نسلیں ہیں نعیم ضرار @naeemzarrar
عدُو کے سامنے مَیں آخری رکاوٹ ہُوں نشانہ مَیں نہیں اُس کا، ہماری نسلیں ہیں نعیم ضرار

Dear @SaimaChPk Happy Birthday 🌹♥️ میری دعا ہے کہ جیسا بھی تُو ارادہ کرے تیرا نصیب خدا اُس سے بھی زیادہ کرے نیا برس تجھے ہر بار ایسے راس آئے کہ گام گام پہ خوش دامنی اعادہ کرے نعیم ضرار

نعیم ضرار صاحب، نوشی گیلانی صاحبہ اور ان دونوں قیمتی انسانوں کے رفقاء کی مزاحمتی شاعری ہمیشہ یاد رکھی جائے گی
وہ اپنے حصے کا ایثار کر کے حسینی ہو گیا انکار کر کے وہ کتنا مطمئن ہے قید میں بھی یزیدی فکر کو مِسمار کر کے اُسی کے ساتھ ہیں اِس معرکے میں ہم اِن اشعار کو تلوار کر کے کسے دشمن کیا تم نے یزیدو مسلسل خوف میں ہو وار کر کے اذانیں دے رہا ہے جیل میں بھی وہ اب زنجیر سے جھنکار کر کے…
اجڑنا جب مقدر ہو تو یہ بے آب آتا ہے غریبوں کیلئے ہر سال ہی سیلاب آتا ہے نعیم ضرار